AL-SHAYKH PIR MOHAMMED IMRAN ABDALI
سجادہ نشین آستانہ عالیہ چشتیہ ابدالیہ پاکستان و برمنگھم
Al Shaykh Pir Mohammed Imran Abdali Sahib is a prominent young Islamic scholar and spiritual leader, born and raised in the United Kingdom. Known for his deep commitment to the teachings of Islam and to humanitarian service, Shaykh Imran Abdali Sahib is the custodian of Khanaqa-e-Abdaliya Chishtiya in Hasan Abdal, Attock, Pakistan.

الشیخ پیر محمد عمران ابدالی ایک ممتاز اسلامی اسکالر اور روحانی پیشوا ہیں، آپ برطانیہ میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش پائی۔ الشیخ پیر محمد عمران ابدالی اسلام کی تعلیمات کی ترویج و اشاعت اور
انسانیت کی خدمت کے حوالے سےجانے جاتے ہیں ۔
الشیخ عمران ابدالی خانقاہ ابدالیہ چشتیہ حسن ابدال ضلع اٹک، پاکستان کے متولی ہیں۔ خانقاہ سے متصل جامعہ حسن ابدال (فیض القرآن رجسٹرڈ)نامی ایک تربیتی ادارہ بھی ہے۔یہ عظیم ادارہ علومِ دینیہ اور مروجہ عصری علوم کا مرکز ہے۔جہاں روحانی تربیت،معاشرتی فلاح و بہبود،اخلاقی اقداراور عظیم چشتی صوفی روایات جیسے اہم مقاصد کے تحت نئی نسل کی تربیت کی جاتی ہے۔
محترم الشیخ عمران ابدالی بریلی شریف اور تونسہ شریف سے روحانی اجازت کے ساتھ چشتی،قادری سلسلے کی اشاعت کا کام بھی سر انجام دے رہے ییں، اوراس کے ساتھ ساتھ صوفیانہ حکمت اور خدمت کی صدیوں پرانی روایات سے اپنے مریدین کو مستفید کرتے ہیں۔
الشیخ عمران ابدالی کے چشتی،قادری سلسلے سے فیض پانے والےمریدین (شاگردوں) کی ایک بڑی تعداد برطانیہ،پاکستان،ہانگ کانگ اور دیگر ممالک میں موجود ہے۔
ان کا پیغام محبت اور ہمدردی ان کے پیروکاروں کے دلوں میں رچ بس چکا ہے، کیونکہ وہ صوفی ازم کی ابدی قدروں کو منتقل کرنے کی عظیم صلاحیت رکھتے ہیں.
ان کے پیغام کی تاثیر نہ صرف پاکستان اور برطانیہ بلکہ عالمی سطح پر پھیل چکی ہے. جیسے امریکہ، یورپ، ہانگ کانگ، اور جنوبی افریقہ وغیرہ۔
ان روحانی خدمات کے ساتھ ساتھ شیخ عمران ابدالی بسم اللہ ایڈ کے چیئرمین ہیں، جو ایک انسانی فلاحی تنظیم ہے یہ تنظیم دنیا بھر میں پسماندہ طبقات اور پِسے ہوئے معاشروں کو بنیادی امداد فراہم کرتی ہے۔
بسم اللہ ایڈ کے ذریعے، آپ نے غربت کم کرنے، یتیموں اور بیواؤں کی مدد کرنے، اور صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، اور ضروریاتِ زندگی کے دیگر شعبہ جات کے حوالے سے متعدد منصوبے ترتیب دیے ہیں۔
ان کا مزکورہ فلاحی ادارہ انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت دکھی انسانیت کی خدمت اور کمزوروں کی دیکھ بھال میں مصروفِ عمل ہے، اور بے شمار افراد اور خاندانوں کو مالی ،جانی و دیگر مشکلات کی صورت میں امداد فراہم کرتا ہے۔
امن اور بین الثقافتی ہم آہنگی کے لیے ایک وقف شدہ نمائندہ کی حیثیت سے الشیخ عمران ابدالی باقاعدگی سے بین الاقوامی دورے کرتے ہیں، جہاں وہ اسلام کو ہمدردی، برداشت، اور اتحاد کے دین کے طور پر متعارف کرواتے ہیں۔
ان کے دورے مختلف نظریات کے حامل لوگوں کے درمیان باہمی روابط اور یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیاکرتے ہیں، اور روحانی تعلیم کے ذریعے امن اور خوشحالی کے فروغ کا باعث بنتے ہیں۔
الشیخ پیر محمد عمران ابدالی کے کام اور تعلیمات سے دنیا بھر کے معاشرتی نظام پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
آپ کی قیادت چشتی،قادری روایات یعنی خدمت، روحانیت، اور امن کی بنیادی اقدار کی عکاسی کرتی ہے، جس کی وجہ سے آپ دنیا بھر کے مسلمانوں میں ایک اہم روحانی شخصیت کے طور پر پہچان رکھتے ہیں۔ اپنی علمی، انسانی خدمات، اور روحانی رہنمائی کے ذریعے، الشیخ عمران ابدالی ہمدردی اور اتحاد سے مزین ایک ایسی نسل تیار کر رہے ہیں جو نہ صرف موجودہ معاشرے کو ایک نئی سمت پر گامزن کرے گی بلکہ آنے والے دور میں بہت دُور تک اثر انداز ہوگی۔
مترجم!
فقیرِ پُر تقصیر
قریشی ابدالی
الشیخ عمران ابدالی خانقاہ ابدالیہ چشتیہ حسن ابدال ضلع اٹک، پاکستان کے متولی ہیں۔ خانقاہ سے متصل جامعہ حسن ابدال (فیض القرآن رجسٹرڈ)نامی ایک تربیتی ادارہ بھی ہے۔یہ عظیم ادارہ علومِ دینیہ اور مروجہ عصری علوم کا مرکز ہے۔جہاں روحانی تربیت،معاشرتی فلاح و بہبود،اخلاقی اقداراور عظیم چشتی صوفی روایات جیسے اہم مقاصد کے تحت نئی نسل کی تربیت کی جاتی ہے۔
محترم الشیخ عمران ابدالی بریلی شریف اور تونسہ شریف سے روحانی اجازت کے ساتھ چشتی،قادری سلسلے کی اشاعت کا کام بھی سر انجام دے رہے ییں، اوراس کے ساتھ ساتھ صوفیانہ حکمت اور خدمت کی صدیوں پرانی روایات سے اپنے مریدین کو مستفید کرتے ہیں۔
الشیخ عمران ابدالی کے چشتی،قادری سلسلے سے فیض پانے والےمریدین (شاگردوں) کی ایک بڑی تعداد برطانیہ،پاکستان،ہانگ کانگ اور دیگر ممالک میں موجود ہے۔
ان کا پیغام محبت اور ہمدردی ان کے پیروکاروں کے دلوں میں رچ بس چکا ہے، کیونکہ وہ صوفی ازم کی ابدی قدروں کو منتقل کرنے کی عظیم صلاحیت رکھتے ہیں.
ان کے پیغام کی تاثیر نہ صرف پاکستان اور برطانیہ بلکہ عالمی سطح پر پھیل چکی ہے. جیسے امریکہ، یورپ، ہانگ کانگ، اور جنوبی افریقہ وغیرہ۔
ان روحانی خدمات کے ساتھ ساتھ شیخ عمران ابدالی بسم اللہ ایڈ کے چیئرمین ہیں، جو ایک انسانی فلاحی تنظیم ہے یہ تنظیم دنیا بھر میں پسماندہ طبقات اور پِسے ہوئے معاشروں کو بنیادی امداد فراہم کرتی ہے۔
بسم اللہ ایڈ کے ذریعے، آپ نے غربت کم کرنے، یتیموں اور بیواؤں کی مدد کرنے، اور صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، اور ضروریاتِ زندگی کے دیگر شعبہ جات کے حوالے سے متعدد منصوبے ترتیب دیے ہیں۔
ان کا مزکورہ فلاحی ادارہ انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت دکھی انسانیت کی خدمت اور کمزوروں کی دیکھ بھال میں مصروفِ عمل ہے، اور بے شمار افراد اور خاندانوں کو مالی ،جانی و دیگر مشکلات کی صورت میں امداد فراہم کرتا ہے۔
امن اور بین الثقافتی ہم آہنگی کے لیے ایک وقف شدہ نمائندہ کی حیثیت سے الشیخ عمران ابدالی باقاعدگی سے بین الاقوامی دورے کرتے ہیں، جہاں وہ اسلام کو ہمدردی، برداشت، اور اتحاد کے دین کے طور پر متعارف کرواتے ہیں۔
ان کے دورے مختلف نظریات کے حامل لوگوں کے درمیان باہمی روابط اور یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیاکرتے ہیں، اور روحانی تعلیم کے ذریعے امن اور خوشحالی کے فروغ کا باعث بنتے ہیں۔
الشیخ پیر محمد عمران ابدالی کے کام اور تعلیمات سے دنیا بھر کے معاشرتی نظام پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
آپ کی قیادت چشتی،قادری روایات یعنی خدمت، روحانیت، اور امن کی بنیادی اقدار کی عکاسی کرتی ہے، جس کی وجہ سے آپ دنیا بھر کے مسلمانوں میں ایک اہم روحانی شخصیت کے طور پر پہچان رکھتے ہیں۔ اپنی علمی، انسانی خدمات، اور روحانی رہنمائی کے ذریعے، الشیخ عمران ابدالی ہمدردی اور اتحاد سے مزین ایک ایسی نسل تیار کر رہے ہیں جو نہ صرف موجودہ معاشرے کو ایک نئی سمت پر گامزن کرے گی بلکہ آنے والے دور میں بہت دُور تک اثر انداز ہوگی۔
مترجم!
فقیرِ پُر تقصیر
قریشی ابدالی